بخت مسلم سوتے سوتے ایک مدت ہو گئی۔
بخت مسلم سوتے سوتے ایک مدت ہو گئی۔
ہو رہی ہے وہ اذان ، کشمیر میں کندھار میں ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
بخت مسلم تجھ کو سوتے ایک مدت ہو گئی۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
پاؤں مسلے دے رہے ہیں تیری اک اک پنکھڑی۔
تیری بیٹیاں لٹ رہی ہیں کشمیر میں تیری بہنیں لٹ رہی ہیں
فلسطین میں۔ چچنیا میں کیا ہو گیا بوسنیا میں کیا ہو گیا۔
پاؤں مسلے دے رہے ہیں۔ ہندوؤں کے، یہودیوں کے پاؤں
مسلے دے رہے ہیں تیری اک اک پنکھڑی۔
پھول بننا بعد میں اس وقت نو ک خاربن۔
پھول بننا بعد میں اس وقت نو ک خاربن۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
چل رہی ہیں آندھیاں،
وائٹ ہاؤس سے، وائٹ ہاؤس سے۔
یوروشلم سے آ رہا ہے ایک شیطان ۔
چل رہی ہیں اندھیاں طوفان اک آنے کو ہے۔
چیختے ہیں ذرے ذرے کوہ بن کوہسار بن۔
چیختے ہیں ذرے ذرے چیختے ہیں ذرے ذرے کوہ بن کوہسار بن۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
پھر تجھے اک بار کرنی ہے جہاں کی راہبری۔
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
سلطان ایوبی بننا ہے تجھے، غزنوی کی روایات زندہ کرنی ہیں تجھے، طارق بن زیاد کی روح
پکارتی ہے تجھے،
پھر جہاں میں، پھر تجھے اک بار کرنی ہے جہاں کی راہبری۔
اٹھ خدا کا نام لے کر پھر علمبردار بن۔
اٹھ خدا کا نام لے کر پھر علمبردار بن۔
صاحب طبل و الم صاحب طبل و الم، وہ جو جہاد کے میدان میں کوٹا جاتا ہے۔ مجاہدوں کو منظم کرنے کے لیے۔ انہیں باخبر کرنے کے لیے یہ طبلہ سرنگی نہ جو تیرے جن قوالی میں لے کے بیٹھتے ہیں۔
صاحب طبل و الم اور صاحب صلف و قلم
صاحب طبل و الم او صاحب صلف و قلم ۔
بن چکے ہو بار ہا۔ بن چکے ہو بارہا۔
اے جان من اک بار بن چکے ہوں بارہاہ
جان من اک بار بن۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
پھر تیرے سینے سے چمکے آفتاب علم دیں۔
پھر تیرے سینے سے چمکے آفتاب علم دیں۔
پھر جہاں کی ظلمتوں میں مطلع انوار بن۔
پھر جہاں کی ظلمتوں میں مطلع انوار بن۔
ایک خوداری میں ہائے ہائے جھکتے کیوں ہو۔
عاجزی کیوں کرتے ہو۔ کہ سر دلی جاتے ہوئے ادھر سے بھی ہوتے جائیے۔ وہ بھی تو ہے جس سے 15 منٹ مانگے تھے اس خنزیر خور نے۔ اس خنزیر کھانے والے نے 15 منٹ مانگے تھے امیر المومنین ملا عمر سے۔ اس نے کہا میں 15 سیکنڈ بھی نہیں دوں گا۔ تجھ سے ہاتھ بھی نہیں ملاؤں گا۔کیونکہ تم میرے دشمن ہو۔میں دشمن سے کیسے ہاتھ ملاوں کیسے دے رہا ہوں جو انجام روس کا ہوا انشاءاللہ تیرا بھی یہی ہوگا۔
ایک خوداری میں لاکھوں کامیابی کے ہیں راز۔
اور کچھ بن یا نہ بن لیکن ذرا خودار بن۔
اور کچھ بن یا نہ بن لیکن ذرا خوددار بن۔
ہو رہی ہے وہ اذاں اٹھ دولت بیدار بن۔
پھول بننا بعد میں اس وقت نو کے خار بن۔
بن چکے ہو بارہا اے جان من اک بار بن۔
اور کچھ بن یانہ بن لیکن ذرا خودار بن۔
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہیں۔
صنم کدہ ہے جہاں لا الہ الا اللہ
لا الہ الا اللہ۔
لا الہ الا اللہ۔
لا الہ الا اللہ۔
جرمنی کے ڈاکٹر کے کلینک میں جرمنی کے ڈاکٹر کے کلینک میں کلمہ کی بہار ائی۔ اٹھا دیواروں پہ لگی ہوئی تصویریں توڑنے لگا۔ سلیب کے نشان توڑ ڈالے۔ ٹیبل پہ رکھی ہوئی تصویریں بھی توڑ ڈالیں۔ بیوی نے اندر گونج سنی وہ بھی ائی۔ شامل ہوئے لا الہ الا اللہ۔
لا الہ الا اللہ۔
لا الہ الا اللہ۔
لا الہ الا اللہ کہنے لگا۔
یہ سکون کا راستہ ہے بھائی سکون کا راستہ یہ ہے اور میں اپ کو یہ بھی بتاؤں جیسا کہ میں نے کہا لا الہ الا اللہ کو محدود نہ کرنا لا الہ الا اللہ کو تسبیح خانے، تک منبر و محراب تک محدود نہ کرنا۔ یہ بدر میں، بھی احد میں بھی، یرموک اور تبوک میں بھی، مدائن اور قادسیہ میں بھی ۔
اللہ کا ذکر فرعونوں کو پیوند زمین کرنا ہے؟ ایسے ذکر سے فرعونوں کا مکمل خاتمہ، تاکہ ہرظلم کا خاتمہ اور عدل و انصاف کی فراہمی ہی عین ذکر ہے۔
For more information, so please visit this link. Understanding the complex conflict